پاکستان
Time 25 نومبر ، 2019

لندن: ڈاکٹروں نے نواز شریف کو اسپتال میں داخل ہونے کی تجویز دے دی

سابق وزیراعظم نوازشریف گزشتہ ایک ہفتے سےعلاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کا طبی معائنہ اور مختلف ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق لندن میں علاج کے لیے مقیم سابق وزیراعظم نوازشریف دل کا معائنہ کرانے کے لیے  لندن برج اسپتال پہنچے۔ طبی معائنے کے بعد  ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم کو اسپتال میں داخل ہونے کی تجویز دے دی۔

معائنے کے بعد نوازشریف اسپتال سے واپس گھر روانہ ہوگئے، ان کے ہمراہ شہباز شریف، حسین نواز، وقار احمد، محمد حنیف اور ناصر بٹ بھی تھے۔

نواز شریف کے چیک اپ کے بعد اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز ہیماٹولوجسٹ کی رپورٹس کا انتظار کررہے ہیں۔

وزیر ریلوے شیخ رشید کے بیان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی کسی بات کا کبھی جواب نہیں دیا، اللہ تعالی شیخ رشید کو ہدایت دے۔

اس موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں نے نواز شریف کو اسپتال میں داخل ہونے کی ہدایت کی ہے، نواز شریف کا پی ای ٹی اسکین جمعرات کو ہو گا۔

واضح رہے کہ نوازشریف لندن میں علاج کی غرض سے 19 نومبر سے موجود ہیں اوراس دوران وہ 3 بار طبی معائنے کے لیے گھرسے باہرنکلے ہیں۔

دو روز قبل لندن کے یونیورسٹی اسپتال میں دل کے ماہر معالج ڈاکٹرلارنس نے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا تھا۔

اس حوالے سے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نے ڈاکٹر لارنس سے یونیورسٹی کالج اسپتال (ہارٹ اسپتال) میں دل کا معائنہ کرایا، ان کو دل سے متعلق ٹیسٹ اور علاج کا روڈمیپ دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عدنان کے مطابق ڈاکٹر لارنس گائز اسپتال کے ہیماٹولجسٹس کی معاونت سے نواز شریف کا علاج کریں گے۔

اس سے قبل پاکستان سے برطانیہ پہنچنے کے بعد لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ ہوا تھا اس دوران ان کےدل کے معائنے کے ساتھ خون کے ٹیسٹ بھی  کیے گئےتھے جن کے نتائج آئندہ چند روز میں آئیں گے۔

نوازشریف کیس میں کب کیا ہوا؟

  • 21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
  • 25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
  • 26 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
  • 26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
  • 29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی 2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
  • نوازشریف سروسزاسپتال سے ڈسچارج ہوئے، جاتی امرا میں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
  • 8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
  • 12 نومبر، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی
  • 14 نومبر، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی
  • 16 نومبر، لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
  • 19 نومبر، نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے
  • 20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔
  • 23 نومبر ،لندن کے یونیورسٹی اسپتال میں دل کے ڈاکٹر لارنس نے نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔

خیال رہے کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ 19 نومبر کی شب لندن پہنچے تھے۔

مزید خبریں :