پاکستان
Time 25 نومبر ، 2019

پرویز مشرف بیمار ہیں اس لیے عدالت نہیں آسکتے، وزیر داخلہ

اس معاملے میں ازخود نوٹس لیا گیا بعد میں افتخار چوہدری نے آرٹیکل 6 کا کیس کردیا، بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ— فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ اگر پرویز مشرف کی صحت ٹھیک نہیں تو کیس مؤخر کرنا چاہیے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ اس معاملے میں ازخود نوٹس لیا گیا بعد میں افتخار چوہدری نے آرٹیکل 6 کا کیس کردیا۔

اعجازشاہ نے مزید کہا کہ پرویز مشرف بیمار ہیں اس لیے عدالت نہیں آسکتے، پرویز مشرف کو عدالت میں سنا نہیں گیا، عدالت جب کہے گی پرویز مشرف کو دیکھنے بندا ساتھ لے کر جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ کیس میں بہت زیادہ غلطیاں ہوئیں، ن لیگ کی کابینہ میں منظوری نہیں لی گئی۔

اعجازشاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئین پاکستان کے لیے ہے، پاکستان آئین کے لیے نہیں۔

فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی جماعت کو نااہل نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن حکومت کو لکھے گا کہ اس جماعت نے یہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔

نواز شریف جس طرح باہر گئے اس سے سوالات کھڑے ہوئے، اعجاز شاہ

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف بیماروں کی طرح باہر جاتے تو کسی نے کچھ نہیں کہنا تھا، جس طرح نوازشریف بیرون ملک روانہ ہوئے لوگ سوال پوچھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف جس طرح باہر روانہ ہوئے اور میڈیکل رپورٹ دونوں میں فرق ہے ۔

’زرداری کو بھی نواز شریف جیسی سہولتیں ملنی چاہئیں‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ جعلی کیس اکاؤنٹس کیس سے بہت کچھ نکلے گا، آصف زرداری کو بھی وہ سہولتیں دینی چاہئیں جو نوازشریف کو دی گئیں۔

 اعجازشاہ نے کہا کہ صلح کرانے والا 90 فیصد تو جھوٹ بولتاہے،  مجھے نہیں علم کہ چوہدری برادران نے مولانا فضل الرحمان سے کیا کہا۔

انہوں نے کہا کہ کیا ن لیگ چاہے گی کہ شہبازشریف وزیراعظم نہ بنیں اور مولانا فضل الرحمان بن جائیں؟ چوہدری برادران نے کوئی گارنٹی دی ہوتی تو ہمیں پتا ہوتا۔

اعجاز شاہ نے کہا کہ کوئی چاہتا ہےکہ وہ عمران خان کی جگہ لے لے گا تو اسے4 نمبر بس میں بٹھا دیں، تحریک انصاف میں کوئی بھی عمران خان کی جگہ نہیں لے سکتا۔

مزید خبریں :