26 نومبر ، 2019
اسلام آباد میں غیرملکی فنڈنگ کیس کے لیے قائم الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف مبینہ ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ زیر غورآیا۔
اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے وکلاء پیش ہوئے جب کہ اس موقع پر درخواست گزار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر قومی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری فرخ حبیب وکلاء کے ساتھ پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو سوال نامہ دیتے ہوئے ڈونرز (مالی معاونت کرنیوالے افراد)کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی دونوں جماعتوں کے اکاؤنٹس کا 29 نومبر کو دوبارہ جائزہ لے گی۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کی اپنےکیس سےتوجہ ہٹانےکی کوشش ہے، مسلم لیگ ن کی کوئی کمپنی یا اکاؤنٹ دبئی، آسٹریلیا، امریکا میں نہیں۔
محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ فرخ حبیب کی درخواست خود چور کی داڑھی میں تنکا ہے، پی ٹی آئی والے اپنا حساب دینے سے بچ رہے ہیں، انہوں نے لاکھوں ڈالرز لیے، فنڈنگ چھپائی اور غلط بیانی کی جب کہ مسلم لیگ ن کے تمام اکاؤنٹس ڈیکلیئرڈ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکبر ایس بابرکا معاملہ چیف الیکشن کمشنرکی ریٹائرمنٹ سے پہلے حل ہونا چاہیے، ممبران کی تعیناتی میں تاخیرحکومت کا الیکشن کمیشن کوغیرفعال کرنےکا فارمولا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے پارلیمانی سیکریٹری فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن ہمیشہ غیرملکی فنڈنگ کیس میں جواب دینےسےگریزاں رہی ہے،پاناما کی طرح غیرملکی فنڈنگ کیس میں بھی ن لیگ بھاگنےکی کوشش کررہی ہے لیکن ہم مسلم لیگ ن کو بھاگنے نہیں دیں گے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ن لیگ نےاربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے، اسکروٹنی کمیٹی نےمسلم لیگ ن سے فنڈنگ کی منی ٹریل،رسیدیں مانگ لی ہیں،ان سے کہا گیا ہے کہ پیسے دینے والوں کا ریکارڈ دیں۔
پی ٹی آئی کے پارلیمانی سیکریٹری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے 40 ہزار ڈونرزکا ریکارڈ جمع کرایا ہے جب کہ مسلم لیگ ن سے 400 لوگوں کا ریکارڈ نہیں دیا جارہا،اب ن لیگ کو لینے کے دینے پڑگئے ہیں، نوازشریف نےپارٹی اکاؤنٹس کومنی لانڈرنگ کے لیےاستعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی نےکہا ہےکہ انہوں نےروزانہ کی بنیاد پرسماعت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا جب کہ پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر کے حوالے سے فرخ حبیب کاکہنا تھا کہ ان کا اور مسلم لیگ ن کا گٹھ جوڑ ہے۔
یاد رہے کہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے خلاف دائر درخواست پر بھی کارروائی ہورہی ہے تاہم پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔
ساتھ ہی پی ٹی آئی نے اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کررکھی ہے جس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی ہے۔
غیر ملکی فنڈنگ کیس کیا ہے ؟
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے سیاسی فنڈنگ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے درخواست دائر کررکھی ہے۔
گذشتہ ماہ 10 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے غیر ملکی فنڈز کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے دائر کی گئی چار درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف درخواست بھی زیر سماعت ہے جس میں پی ٹی آئی نے فارن فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کوچیلنج کررکھاہے۔