29 نومبر ، 2019
جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے ویسے ویسے اسے صحت سے متعلق بے شمار مسائل کا سامنا بھی ہوتا ہے اور عمر کے ساتھ یادداشت بھی متاثر ہوتی ہے۔
ڈیمینشیا ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان کا حافظہ کمزور اور یادداشت آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتی ہے لیکن ڈاکٹرز نے اس بیماری سے بچنے کے لیے حال ہی میں ایک تحقیق کی ہے۔
کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر نے بتایا کہ انسان اگر جسمانی طور پر پھرتیلا نہیں ہوگا تو اس کا تعلق بھی ڈیمینشیا کی بیماری سے ہے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ ہماری حالیہ تحقیق کے مطابق ورزش کی شدت بے حد معنی رکھتی ہے، ہم نے بزرگوں کو ایک نئے ورزش پروگرام میں داخلہ دیا اور صرف 12 ہفتوں میں ہی ان بزرگوں کی یادداشتیں بہتر ہوگئیں لیکن یہ اس وقت ممکن ہوا جب انہوں نے (ہائی انٹنسیٹی) یعنی شدت والی ورزش کی جس کی وجہ سے انکی یادداشت بہتر ہوئی۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اب ہمارا اگلا قدم یہ سمجھنا ہے کہ ورزش کس طرح دماغ کو تبدیل کرتی ہے، لہٰذا ہم نے دماغی صحت کی مشق کے حوالے سے کچھ تجاویز مرتب کی ہیں، جو کہ یہ ہیں۔
صحت مند دماغ کیلیے تربیت
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی عمرکو ڈیمینشیا پیدا ہونے کے کچھ خطرہ ہوتے ہیں، اس بیماری میں ہمارے طرزِزندگی بہت اہمیت کی حامل ہے۔
نئے شواہد کے مطابق بہتر طرزِزندگی، تعلیم اور صحت کا خیال ڈیمینشیا کی بیماری کے خطرات میں واضح کمی کرتا ہے۔
صحت مند دماغ کی تربیت کے لیے سب سے زیادہ مددگار جسمانی طور پر فعال رہنا ہے، جسمانی طور پر فعال یعنی ورزش کرتے رہنے سے ڈیمینشیا کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔
ورزش غذا کا کام کرتی ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش ایک ایسی چیز ہے جو کہ دماغ کو دوبارہ تخلیق کرنے کے مترادف ہے، ورزش کرنے سے دماغ میں نئے نیورونز بنتے ہیں جو کہ حافظے کو بہتر بناتے ہیں، ورزش کرنے سے جسم میں نئے خلیوں کی افزائش اور دماغ کی بہترین نشونما ہوتی ہے۔
ورزش کی شدت معنی رکھتی ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کی شدت بے حد معنی رکھتی ہے، تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اگر آپ ورزش کی شدت میں اضافہ کردیں گے تو اس کے صحت پر حیرت انگیز نتائج برآمد ہوں گے۔
ورزش کی شدت میں اضافہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ چہل قدمی سے زیادہ بہتر دوڑ صحت کے لیے مفید ہے۔