29 نومبر ، 2019
اس دور میں اسمارٹ فون کا استعمال بے حد عام ہوگیا ہے اور بالخصوص نوجوان نسل اسمارٹ فون کی لت میں مبتلا ہے۔
اسمارٹ فون کی لت یا عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے آئے روز نت نئے اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔
اسے ضمن میں انڈونیشیا کے مغربی صوبے جاوا کے دارالحکومت بینڈونگ میں نوجوانوں کو اس عادت سے چھٹکارا دلانے کے لیے ایک انوکھی پیشکش کی گئی ہے۔
بینڈونگ کی مقامی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 12 ایلیمنٹری اور مڈل اسکول کے طلبہ کو چوزے (مرغی کے بچے) دیے گئے ہیں جن کو پالنے کے دوران یہ طلبہ مصروف رہیں گے اور وہ انٹرنیٹ و اسمارٹ فون کے استعمال سے بھی دور رہیں گے۔
شہر کے میئر اوڈڈ ڈینیل نے کہا اس منصوبے کو پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ چوزوں کو پالنے اور ان کی پرورش کرنے سے طلبہ میں قیمتی صلاحیتیں اجاگر ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں احساسِ ذمہ داری بھی پیدا ہوگا۔
میئر نے طلبہ کو اس حوالے سے انعام دینے کی بھی پیشکش کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جو طلبہ اپنے چوزے کو بڑا کرکے اسے صحت مند مرغی بنائیں گے انہیں انعام دیا جائے گا۔