01 دسمبر ، 2019
وفاقی حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لیے سیاسی رابطے شروع کر دیے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی قیادت سے ملاقات کی۔
ملاقات میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ، ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر خالد مقبول، فروغ نسیم اور عامر خان سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے مشکل حالات میں ساتھ دیا اور اب بھی ساتھ ہے، آج ایم کیو ایم کی قیادت سے گفتگو ہوئی اور اسلام آباد میں اگلی ملاقات سود مند ہوگی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہماری پالیسی واضح ہے، وفاقی حکومت کی غیر مشروط حمایت جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مطالبات پر وفاقی حکومت کے کام کی رفتار بہت سست ہے، جمہوری حکومتیں کراچی کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے کردار ادا کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے حصے کی تمام ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، معیشت سنبھلنا شروع ہوگئی ہے، ملک مسائل سے نکل چکا ہے لہٰذا سندھ کے شہری علاقوں پر فوری توجہ دی جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی۔
حکومتی وزراء کی جانب سے متعدد بار کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع 6 ماہ کی مہلت سے قبل ہوجائے گی تاہم پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کا کہنا ہے کہ جن سے ایک نوٹی فکیشن نہیں بن سکا، وہ ایوان میں 6 ماہ میں کیسے اتفاق رائے پیدا کریں گے۔