02 دسمبر ، 2019
پاکستان کرکٹ سلیکشن کمیٹی کے رکن اور ڈومیسٹک ٹیم ناردن کے ہیڈ کوچ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد وسیم کہتے ہیں کہ ایک دو سیریز کی کارکردگی پر ٹیم مینجمنٹ کی قابلیت پر فیصلہ کرنا مناسب نہیں۔
کراچی میں ناردن اور کے پی کے درمیان قائد اعظم ٹرافی میچ سے قبل میڈیا سے گفتگو میں محمد وسیم نے کہا کہ اس سیزن میں ان کی کوشش رہی کہ پاکستان ٹیم کے لیے بھی بیک اپ تیار کر سکیں، اس وجہ سے ہی نوجوان پلیئرز کو زیادہ موقع دیا اور انہوں نے اچھا پرفارم کیا۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں موجود پاکستان ٹیم ناتجربہ کار ہے، پاکستان کے پاس آپشن بہت محدود تھے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور اس دورے کی بنیاد پر ہی ٹیم مینجمنٹ پر رائے قائم کر لینا مناسب نہیں۔
انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اظہر علی کی فارم پر تشویش ہے لیکن ان کی خراب فارم کو سرفراز احمد کی فارم سے ملانا مناسب نہیں۔
محمد وسیم نے مزید کہا کہ یاسر شاہ نے سنچری کی اچھی بات ہے لیکن ان کا ٹیم میں اصل رول بولنگ ہے اور وہ اس میں پرفارم نہیں کرپا رہے جو پریشانی کا سبب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیل اینڈر پر بیٹنگ کے دوران وہ پریشر نہیں ہوتا جو ٹاپ آرڈر پر ہوتا ہے، اس لیے وہ ہر دباؤ سے آزاد ہوکر بیٹنگ کرتا ہے۔
ایک سوال پر سلیکشن کمیٹی کے رکن نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل ہوم سیریز میں بھی ڈومیسٹک پرفارمرز کو موقع دیا جائے۔