Time 04 دسمبر ، 2019
پاکستان

لاہور: 9 ایم اے کرنے والی سابق بینکر گاڑی میں زندگی گزارنے پر مجبور

لندن کا بینک بند ہوا تو دو فارم ہاؤسز ،گھر اور گاڑیوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑگئے۔ جیو نیوز اسکرین گریب

لاہور  میں موجود 9 ایم اے اور  کئی بینک کورسز کرنے والی سابق بینکر عزرا آپا زندگی کی آسائشوں کے ساتھ گزارنے کے بجائے ایک گاڑی میں گزارنے پر مجبور ہیں۔

عزرہ آپا کا تعلق کراچی کے متمول گھرانے سے ہے لیکن لندن میں بینک کی نوکری ختم ہونے کے بعد سے وہ لاہور میں مقیم ہیں۔

عزرا لندن کے ایک بینک میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں لیکن بینک بند ہوا تو انہیں اپنے دو فارم ہاؤسز ،گھر اور گاڑیوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑ گئے۔

بعدازاں جب وہ لاہور آئیں تو انہوں نے اپنا ایک بوتیک کھولا جس میں ایسا فراڈ ہوا کہ وہ سنبھل ہی نہ سکیں اور دربدر ہو کر رہ گئیں، اب عزرا سڑک کنارے کھڑی ایک گاڑی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

عزرا بتاتی ہیں کہ ’پاکستان میں جو میرا گھر تھا بہت بڑا تھا اور وہ  والدہ کا تھا، انہوں نے مجھے نصیحت کی تھی کہ جب میں مر جاؤں تو اسے عبدالستار ایدھی کے نام کر دینا، میں نے والد کی تاکید کے مطابق گھر ایدھی فاؤنڈیشن کو دے دیا کیونکہ میری خود لندن میں اتنی پراپرٹی تھی، بینک بند ہوا تو میری پراپرٹی بھی ضبط ہو گئی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے پوری امید ہے کہ میں ان حالات سے نکلوں گی کیوں کہ مجھے اپنے آپ پر فخر ہے کہ میں لوگوں کے اسٹیٹس اور پیسے سے متاثر نہیں ہوتی۔‘

عزرا آپا کا کہنا ہے کہ کینٹ پولو گراونڈ ان کے نانا نے بنایا تھا جب کہ وہ بے نظیر بھٹو،  جمائمہ اور عمران خان کی شادی میں بھی شرکت کر چکی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ  وہ بیشتر ممالک گھوم چکی ہیں اور سابق بھارتی وزیر اعظم  اندرا گاندھی سے بھی ملاقات کر چکی ہیں۔

عزرا کے حوالے سے ان کی سابق ملازمہ نسیم بی بی کا کہنا تھا کہ ان کی سابق مالکن سچی، کھری اور خود دار خاتون ہیں۔

مزید خبریں :