09 دسمبر ، 2019
افغان طالبان نے امن معاہدے کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی تصدیق کردی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس ستمبر میں گزشتہ ایک سال سے جاری مذاکرات معاہدے پر دستخط ہونے سے قبل منسوخ کر دیئے تھے۔
امریکا اور افغان طالبان کی جانب سے ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی کے بعد امریکی صدر نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کا اشارہ دیا تھا جس کے بعد امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے افغانستان کا دورہ کیا اور پھر وہ وہاں سے قطر پہنچے۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات 7 دسمبر کو شروع ہوئے تھے جو آج بھی جاری رہیں گے۔
افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات کے پہلے روز فریقین کے درمیان 4 گھنٹے کی طویل تشست ہوئی جس میں تشدد میں کمی لانے، انٹرا افغان مذاکرات اور جنگ بندی پر گفتگو ہوئی۔