09 دسمبر ، 2019
ترجمان پاکستان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے نواز شریف کا علاج امریکا میں کرانے کی تجویز دی ہے۔
سابق وزیراعظم کی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے بتایا کہ نواز شریف کے دماغ کو خون پہنچانے والی شریان 88 فیصد بند ہے، ڈاکٹرز کے مطابق کئی طبی پیچیدگیاں سنگین نتائج کی حامل ہو سکتی ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے نواز شریف کے علاج کے لیے امریکا میں ماہرین سے رجوع کرنے پر اصرار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ای ٹی اسکین کی روشنی میں نواز شریف کی بائیوپسی کی جائے گی، پلیٹیلیٹس کے معاملے میں بھی بہتری پیدا نہیں ہوئی جس کی وجہ سے انہیں اسٹیرائڈز کی ہائی ڈوز دینے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
ترجمان ن لیگ نے بتایا کہ اسٹیرائڈز اور پلیٹیلیٹس کی ادویات سے نواز شریف کی شوگر انتہائی زیادہ ہے، ڈاکٹرز شوگر اور پلیٹیلیٹس کے توازن کو اعتدال میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے کے بعد نواز شریف گزشتہ ماہ 19 تاریخ کو لندن پہنچے تھے جہاں اب تک ان کے کئی ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔