پاکستان
Time 10 دسمبر ، 2019

’ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے‘: چیئرمین نیب نے اپنے بیان پر وضاحت دے دی

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ دنوں دیے گئے اپنے بیان کی وضاحت کردی۔ 

20 نومبر کو چیئرمین نیب نے تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ’ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے، کوئی یہ نہ سمجھے حکمران بری الذمہ ہیں‘۔

اب نیب کے سربراہ نے اپنے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیشہ کہا جاتا رہا، نیب کا رخ ایک طرف ہے، اس لیے پچھلی مرتبہ مجبوراً کہنا پڑا کہ ہواؤں کا رخ بدلنے لگا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف 35 سال کا دور اور دوسری طرف 12، 14 مہینے کا دور ہے تو آپ کو تھوڑا امتیاز تو رکھنا پڑے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلی بار بڑے بڑے چھکے مارنے والے جیلوں میں یا بیرون ملک ہیں، منی لانڈرنگ اربوں نہیں کھربوں میں ہوئی ہے، ایسی بھی حکومتیں ہیں  جہاں کروڑوں کی گرانٹ دی گئی لیکن وہاں بچے ماؤں کی گود میں بلک بلک کر مرتے رہے اور ویکسین نہیں ملی۔ اگر حساب مانگا جائے تو کہہ دیا جاتا ہے صرف ایک ہی صوبہ نظر آتا ہے۔

خیال رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے جس تقریب میں وضاحت دی ہے، اسی میں ہی ایک نیا پنڈورا باکس بھی کھول دیا ہے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ مالم جبہ اور پشاور بی آر ٹی پر عدالتوں نے حکم امتناع دے رکھے ہیں، حکم امتناع ختم ہوں گے تو ان کی باری آئے گی لیکن یقین رکھیں یہ باری ضرور آئے گی۔ واضح رہے کہ ان مقدمات میں موجودہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔ 

مزید خبریں :