13 دسمبر ، 2019
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں وکلاء کے حملے میں شریک وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مؤقف بھی سامنے آگیا۔
شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ حسان خان کی گرفتاری میں کس نے رکاوٹ ڈالی؟ پھر کہا کہ حسان نیازی کی گرفتاری پرعمران خان نے کوئی پابندی نہیں لگائی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، حسان نیازی سے متعلق جو بھی انتظامیہ بہتر سمجھے فیصلہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز اور وکلاء کی ہڑتال میں عام پاکستان پِسیں گیں، ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلے کا مناسب حل نکلنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 11 دسمبر 2019 کو وکلاء نے دل کے اسپتال پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ملنے پر انتقال کرگئے تھے۔
وکلاء نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹرز، عملے اور تیمارداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے تھے۔
پی آئی سی پر حملہ کرنے والے وکلاء کے جتھے میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی بھی شریک تھے اور انہیں مختلف کارروائیاں کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
حسان نیازی حملہ آوروں کو اکساتے رہے، پتھر اور ڈنڈے مارنے والوں کا ساتھ دیتے رہے، جس پولیس موبائل کو وکیلوں نے شعلوں کی نذر کیا اور جلتی موبائل پر ڈانس کیا، اُس پولیس موبائل کا دروازہ حسان نیازی نے ہی اپنے ہاتھوں سے کھولا تھا۔
صوبائی حکومت اور پولیس نے ایکشن لیا اور لاٹھی چارج کیا جبکہ وکلاء کو حراست میں لیا لیکن ویڈیو میں حسان نیازی کا چہرہ واضح نظر آنے کے باوجود نہ ایف آئی آر میں حسان نیازی کا نام شامل کیا گیا اور نہ ہی حراست میں لیا گیا۔
آج پولیس نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے میں ملوث وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپا مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔