16 دسمبر ، 2019
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ مودی ہندوتوا کے فسطائی نظریے کو استمال کر کے مسلمانوں کے خلاف جنگ کر رہی ہے۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی نے پہلے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے جنت نظیر وادی کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کیا اور بعدازاں شہریت کا متنازع بل کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظور کروانے کے بعد اسے قانون کا درجہ دے دیا جس کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلا دیش سے آنے والے غیر مسلم تارکین کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جائے گی۔
بھارت کی جانب سے شہریت سے متعلق متنازع بل کے خلاف آسام اور مدھیہ پردیش سمیت 6 ریاستوں نے اس قانون کو لاگو کرنے سے انکار کر دیا ہے اور مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں جس میں اب تک 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
اس حوالے سے صدر عارف علوی نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ گزشتہ روز سے اب تک بھارت سے ہزاروں میسج موصول ہو چکے ہیں جس میں سے ایک کو ٹوئٹ کر رہا ہوں۔
صدر عارف علوی کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک بھارتی لڑکی کی ویڈیو شیئر کی گئی جو روتے ہوئے نئی دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے اندر بھارتی پولیس کے لڑکیوں پر بہیمانہ تشدد کے حوالے سے بتا رہی ہے۔
صدر پاکستان نے کہا کہ مودی حکومت فاشسٹ ہندوتوا فسطائیت کو استعمال کر کے مسلمانوں کے خلاف جنگ کر رہی ہے۔