18 دسمبر ، 2019
قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا ہے کہ وسیم خان کی جگہ چیئرمین پی سی بی بلاتے تو نیشنل اسٹیڈیم ٹیسٹ دیکھنے کے بارے میں سوچتا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں مارچ 2009ء کے بعد اب ٹیسٹ میچ منعقد ہونے جا رہا ہے، پاکستان بمقابلہ سری لنکا کے درمیان آئی سی سی ٹیسٹ چیمئین شپ کا دوسرا ٹیسٹ 19دسمبر سے شروع ہونے جا رہا ہے۔
اس ٹیسٹ میچ کے لئے چیئر مین پی سی بی احسان مانی نے قومی ٹیم کے سابق کپتان لیجنڈری یونس خان کو 6 دسمبر کو فون کر کے خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ٹیسٹ کے پہلے دن تشریف لائیے۔
چیئرمین کے فون کا سابق کپتان نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی چھٹیوں میں ان کے ساتھ کچھ منصوبہ بندی کر رہا ہوں آپ تفصیلات بھیج دیں، میں دیکھ لیتا ہوں تاہم یونس خان نے اب نیشنل اسٹیڈیم میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یونس خان کے نیشنل اسٹیڈیم نہ جانے کی وجہ پی سی بی کی تاریخ کے مہنگے ترین ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی کی ای میل ہے، جو بقول یونس خان انہیں تاخیر سے موصول ہوئی جب کہ وہ بچوں کے ساتھ اپنی چھٹی منانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
پاکستان کے لئے 118ٹیسٹ میں 34سینچریوں کے ساتھ ریکارڈ 10 ہزار 99رنز بنانے والے یونس خان کہتے ہیں کہ اس بارے میں وہ لچک دکھا سکتے تھے مگر افسوس کے ساتھ انہیں کہنا پڑتا ہے کہ انہیں دعوت چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی جانب سے موصول ہوئی ہے۔
2009ء میں آئی سی سی ورلڈ ٹی20 کے کامیاب کپتان یونس خان کہتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کے لئے ان کی خدمات سب کے سامنے ہے، انہیں خوشی ہوتی کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی ان کے مرتبے اور خدمات کے پیش نظر انہیں مدعو کرتے تو ضرور وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے۔
وسیم خان کی دعوت پر وہ نہیں سمجھتے کہ وہ کچھ فیصلہ کر سکتے ہیں اس لئے انہوں نے دُکھی دل کیساتھ معذرت کر لی ہے۔
یاد رہے مارچ 2009ء میں سری لنکا کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں بطور کپتان یونس خان نے 313رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
یونس خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سابق کرکٹرز کو صرف لفظی طور پر تقریبات کی حد تک سراہتے ہوئے جس انداز میں کام کر رہا ہے، اس سے بہتر ہے کہ سابق کرکٹرز اپنے راستے پر ہی چلیں اور بورڈ جب ان سے استفادہ نہیں کرنا چاہتا تو دور ہی رہیں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے سابق کپتان کی خواہش پر جواب دیا ہے کہ چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی میزبانی اگر آپ نہیں پسند کرتے تو چیئرمین پی سی بی احسان مانی آپ کو ٹیسٹ کے تیسرے دن نیشنل اسٹیڈیم میں خوش آمدید کہہ سکتے ہیں۔
جس کے جواب میں سابق کپتان کہتے ہیں کہ وہ اس طرح اپنے بچوں کیساتھ بار بار بنایا گیا پروگرام تبدیل نہیں کرسکتے، ان کی خوش قسمتی ہے کہ پاکستان کرکٹ میں انھوں نے اپنے کھیل سے جو نام بنایا، وہ ان کی زندگی کا سرمایہ ہے، اور عوام کی محبت ان کی اصل قوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی کی ان تقریبات سے نہ ان کی کوئی قدر و منزلت اچھے انداز میں نہ بلانے پر بڑھے گی،اور نا اس سے بورڈ کو کوئی فائدہ پہنچنے والا ہے۔