18 دسمبر ، 2019
سپریم کورٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے سے متعلق چیف جسٹس سے منسوب خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بعض ٹی وی چینلز اور اخبارات میں چیف جسٹس سے منسوب غلط خبر چلائی گئی جس سے تاثر گیا کہ جیسے پرویز مشرف کے مقدمے میں چیف جسٹس ذاتی دلچسپی رکھتے تھے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس سے منسوب چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، اب عدالت کی یہ وضاحت بھی اس طرح چلائی جائے جیسے غلط خبر چلائی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے مختلف بینچ پرویز مشرف کے مختلف کیسز سُن رہے ہیں، یہ وضاحت ضروری ہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے متعلق سپریم کورٹ نے مختلف فیصلے دیئے لیکن اس متعلقہ کیس کے حوالے سے چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت سے متعلق شائع خبریں من گھڑت ہیں، ایسے موقع پر ایسی خبریں جان بوجھ کر گھڑی گئی ہیں، چلنے والی خبریں سیاق و سباق سے ہٹ کر اور حقائق کے منافی ہیں۔
سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق عدالت نے کہا کہ ملزم ( پرویز مشرف) آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو خصوصی عدالت کو سنگین غداری ایکٹ کے سیکشن 9 کے تحت غیر حاضری میں کارروائی کا اختیار ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔