21 دسمبر ، 2019
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نکلوانے کے لیے ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کردی۔
مریم نواز نے اپنے وکلاء امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ کے توسط سے نئی درخواست میں نشاندہی کی ہے کہ ان کا نام بغیر نوٹس ای سی ایل میں شامل کیا گیا جو ای سی ایل میمورنڈم کے منافی ہے۔
مریم نواز نے مؤقف اختیار کیاکہ اُن کے والد نواز شریف لندن میں زیر علاج ہیں اور انہیں والد کی صحت پر تشویش ہے، عدالت نے حکومت کو ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا جو حکومت نے نہیں کیا لہٰذا استدعا ہے کہ ای سی ایل سے نام خارج کرکے 6 ہفتوں کے لیے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
مریم نواز کی جانب سے درخواست میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کو پیر کے دن سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مریم نواز کی جانب سے نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی تھی۔
اسی درخواست پر 9 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
ترجمان وزارت قانون کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے ہٹانے یا نہ ہٹانے سے متعلق تجاویز مرتب کر لیں جو وفاقی کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔