24 دسمبر ، 2019
سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک قیام کی مدت بڑھانے کے معاملہ پر پنجاب حکومت نے 4 رکنی کمیٹی بنادی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔
گزشتہ دنوں نوازشریف کی صحت سے متعلق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی تھی۔
اب مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پارٹی قائد نواز شریف کے بیرون ملک قیام کی مدت میں اضافے کے حوالے سے درخواست جمع کرائی گئی ہے جس پر پنجاب حکومت نے غور کے لیے 4 رکنی کمیٹی بنادی ہے۔
ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق کمیٹی میں صوبائی وزیر قانون، چیف سیکریٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری قانون شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 24 دسمبر 2018 کو احتساب عدالت اسلام آباد نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی تاہم بعد ازاں 29 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر سابق وزیراعظم کی 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کردی تھی۔
ہائیکورٹ کی جانب سے نوازشریف کی ضمانت منظوری اور سزا معطلی کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ نوازشریف کی ضمانت 8 ہفتوں کے لیے منظور اور سزا معطل کی جاتی ہے۔
فیصلے کے مطابق نوازشریف کی طبیعت خراب رہتی ہے تو پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں، طبیعت خرابی پر نوازشریف 8 ہفتوں کی مدت ختم ہونے سے پہلے پنجاب حکومت سے رجوع کرسکتے ہیں۔
فیصلے میں حکم دیا گیا کہ پنجاب حکومت کے فیصلہ کیے جانے تک نوازشریف ضمانت پر رہیں گے،اگر نوازشریف پنجاب حکومت سے رجوع نہیں کرتے تو 8 ہفتے بعد ضمانت ختم ہوجائے گی۔
دوسری جانب 16 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا اور انہیں علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔