14 دسمبر ، 2019
سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت سے متعلق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔
گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی تصدیق شدہ میڈیکل رپورٹ عدالتی وقت ختم ہونے پر ہائیکورٹ آفس نے وصول نہیں کی تھی تاہم اب رپورٹ جمع کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں، ان کے پلیٹیلیٹس مستحکم کرنے کے لیے علاج جاری ہے اور محفوظ علاج کے لیے پلیٹیلیٹس کی تعداد 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک ہونی چاہیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں کا بھی مسئلہ ہے اور دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے، انہیں دن میں 2 بار واک بھی کرنی چاہیے جبکہ ان کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔
یہ میڈیکل رپورٹ اب لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی ہے جس کی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا کیوں کہ 15 دسمبر کو نواز شریف کو بیرون ملک جانے کیلئے دی گئی 4 ہفتوں کی مہلت ختم ہوگی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اکتوبر کو العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی 2 ماہ کے لیے سزا معطل کی تھی جس کے بعد 16 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا اور انہیں علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔