پاکستان
Time 27 دسمبر ، 2019

عدلیہ آزاد ہے، کسی کو ریلیف ملتا ہے تو ملنا چاہیے، پرویز الٰہی

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ہم ملزمان پکڑتے ہیں تو پوچھا جاتا ہے، پکڑا کیوں؟ چھوڑتے ہیں تو کہتے ہیں چھوڑا کیوں؟ عدالتیں علاج کیلئے باہر بھیجتی ہیں تو کہا جاتا ہے باہر کیوں بھیجا؟ عدلیہ آزاد ہے اگر عدالتوں سے کسی کو ریلیف ملتا ہے تو ملنا چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ڈیڑھ سال ہوا ہے آپ روز پوچھتے ہیں کیا ہوا؟ تھوڑا وقت دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کی امانت ابھی امانت ہے، وقت پر باہر آئے گی۔

ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ماحولیات بہتر بنانے سے پہلے ماحول ٹھیک کرنے کیلئے کام کررہے ہیں، ہم نے اپنے دور میں کام کیے لیکن ڈھول نہیں پیٹے، ہمیشہ عوام کے پیسے کو امانت سمجھ کر فلاحی کاموں پر لگایا۔

شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب کو 200 ارب روپے کا مقروض کردیا۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ آصف زرداری نے نواز شریف سے کہا نیب قوانین کو ٹھیک کرتے ہیں، لیکن وہ انہی کے خلاف کالا کوٹ پہن کر عدالت میں پہنچ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ماحول خراب کر رہے ہیں، انہیں بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

پرویز الٰہی نے ماحولیات کے لیے اچھا کام کرنے والوں میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے۔

مزید خبریں :