28 دسمبر ، 2019
وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ میں گیس بحران صوبائی حکومت کا خود پیدا کردہ ہے۔
کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گیس کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے جس کے باعث شہری سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔ گیس کی قلت کو کم کرنے کے لیے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی بند ہے لیکن اس کے باوجود گیس کا بحران برقرار ہے اور گھریلوں صارفین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ سندھ میں گیس بحران سندھ حکومت کی وجہ سے ہے کیونکہ 2گیس لائنیں بچھانے کے لیے سندھ حکومت راستہ نہیں دے رہی۔
عمر ایوب نے بتایا کہ حکومت سندھ نے آرٹیکل 158 کے تحت ایل این جی کی درآمد سے بھی انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے سوئی سدرن کو گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے رائٹ آف وے نہ دے کر سندھ کے عوام سے زیادتی کی ہے۔
عمر ایوب نے بتایا کہ اچانک سردی کی شدت بڑھنے سے گیس پریشر میں کمی آئی ہے اس لیے موسم کے پیش نظر امسال گیس کی سپلائی 12 فی صد بڑھا دی گئی ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سندھ کے ساتھ تعاون کو تیار ہیں وہ اپنی من مانی کی سزا عوام کو نہ دے، اگر حکومت سندھ سوئی سدرن کو مطلوبہ رستہ دے تو ہم گیس پائپ لائن تعمیر کر کے گیس بحران حل کر دیں گے۔