پاکستان
Time 21 دسمبر ، 2019

ملک بھر میں گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا

پنجاب میں جنرل انڈسٹری اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کر دی گئی ہے: سوئی ناردرن گیس — فوٹو: فائل 

لاہور  اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں طلب بڑھنے پر گیس کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا۔

لاہور شہر کے اکثر علاقوں میں دن رات گیس کی قلت اور بعض علاقوں میں رات بھر گیس کی فراہمی معطل رہتی ہے۔

گیس بحران سے متاثرہ علاقوں میں علامہ اقبال ٹاؤن، جوہر ٹاؤن، فیروز پور روڈ، باٹا پور، اور ہربنس پورہ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔

گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور روز مرہ کے معمولات بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں جبکہ شہر بھر کے ہوٹل مالکان، ٹی اسٹالز اور تندور والے بھی پریشان ہیں۔ 

سوئی ناردرن گیس حکام کے مطابق پنجاب میں جنرل انڈسٹری اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کر دی گئی ہے تاہم گھروں میں گیس پریشر تاحال بہتر نہیں ہوسکا۔

سوئی نادرن حکام کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

راولپنڈی

راولپنڈی کے اکثر علاقے بھی سوئی گیس کی دستیابی سے محروم ہیں اور کہیں گیس بالکل غائب ہے تو کہیں پریشر اتنا کم ہے کہ کھانا پکانا بے حد مشکل ہے۔

 راولپنڈی کے علاقوں گلاس فیکٹری، اڈیالہ روڈ، مل پور، کرشن پورہ، شاہ خالد کالونی، گلزار قائد اور وکیل کالونی سمیت کئی دیگر علاقوں کے رہائشیوں کو گیس کی شدید قلت کاسامنا ہے۔ 

پشاور

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی سردی بڑھتے ہی سوئی گیس لوڈشیڈنگ کے معاملے نے سر اٹھا لیا ہے۔

صبح اور رات کے اوقات میں گلبہار، رشید آباد، گنج، چوک ناصر خان، بھانہ ماڑی، کاکشال، دلزاک روڑ، چارسدہ روڈ، کوہاٹ روڈ اور وارسک روڈ سمیت مختلف علاقوں میں گیس غائب ہو جاتی ہے جس کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔

گیس لوڈشیڈنگ کے باعث خواتین کو گھروں میں کھانا پکانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں جب کہ تندور مالکان اور ہوٹلز سمیت مختلف کمرشل صارفین بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔ 

محکمہ سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ سردی میں گیس کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے گیس میں کم دباؤ کا مسئلہ پیش آتا ہے تاہم گیس کا مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا۔ 

کے پی کے میں پشاور کے علاوہ دیگر شہروں ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں بھی گیس لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔

کراچی

گزشتہ روز کراچی میں بھی 3 روز بعد سی این جی اسٹیشن کھولے گئے تھے جبکہ اب بھی شہر کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ برقرار ہے۔

گزشتہ شب شہر بھر میں سی این جی اسٹیشنز کے باہر گیس بھروانے کے لیے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، 3 روز سی این جی گیس کی بندش کے بعد اچانک رات 11 بجے سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی کا اعلان کیا گیا جس کے بعد پرائیویٹ گاڑیوں اور رکشہ، ٹیکسی کے ڈرائیور گیس بھروانے کے لیے قطار بناکراپنی باری کا انتظار کرتے رہے۔

سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی عدم فراہمی سے متعلق انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل کردی گئی تھی۔

دوسری جانب سی این جی بند ہونے کی وجہ سے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی کمی واقع ہوئی۔ اس صورتحال میں شہریوں نے مجبوراً بس کی چھتوں پر سفر کیا یا پھر اضافی کرایا دے کر رکشہ یا ٹیکسی میں سفر کیا۔

سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے باوجود کراچی میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی میں جزوی تعطل کا سامنا ہے اور پریشر بھی انتہائی کم ہے۔

مزید خبریں :