Time 01 جنوری ، 2020
صحت و سائنس

جسم میں وٹامن ڈی کم ہونے کی غیر معمولی علامات جانیے

فوٹو: فائل

سورج کی روشنی وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ سمجھی جاتی ہے کیونکہ جب ہمارے جسم پر براہِ راست سورج کی روشنی پڑتی ہے تو جسم میں وٹامن ڈی بننا شروع ہوجاتا ہے۔

سورج کی روشنی کے علاوہ وٹامن ڈی چند غذاؤں کا استعمال کرکے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جو لوگ وٹامن ڈی کی اتنی مقدار لیتے ہیں جتنی صحت مند رہنے کی لیے ضروری ہوتی ہے تو وہ چاق و چوبند رہتے ہیں جب کہ ان کی ہڈیاں بھی مضبوط رہتی ہیں۔

وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے ہڈیوں میں تکلیف ہونا ایک عام علامت ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وٹامن ڈی کی کمی غیر معمولی علامات کیا ہیں؟

جلدی بیمار پڑ جانا

فوٹو: فائل

جسم میں وٹامن ڈی کی کمی سے انسان جلدی بیمار پڑ جاتا ہے۔ چونکہ وٹامن ڈی نظامِ قوتِ مدافعت مضبوط کرنے کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس کی کمی سب سے پہلے قوتِ مدافعت کو متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے انسان جلد بیمار پڑ جاتا ہے۔

اگر آپ کو بار بار بخار اور زکام ہو تو ضروری ہے کہ ایک مرتبہ وٹامن ڈی کی مقدار کا ٹیسٹ بھی کرا لیا جائے۔

تھکاوٹ

فوٹو: فائل

کیا آپ کو ہر وقت تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے؟ تو اس کی ایک وجہ وٹامن ڈی کی کمی بھی ہو سکتی ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی زندگی کے میعار پر اثر انداز ہوتی ہے اور انسان کے لیے دن بھر کے تمام تر کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

اپنی خوراک میں وٹامن ڈی کی مقدار سے بھرپور غذا کا استعمال کیجیئے تاکہ جسم میں اس کی مقدار کم نہ ہو۔

ڈپریشن

فوٹو: فائل

وٹامن ڈی کی کمی کی ایک علامت ڈپریشن بھی ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی انسان کے مزاج کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ہم ڈپریشن میں اس وجہ سے بھی مبتلا ہوتے ہیں جب ہمارے جسم کی توانائی کم ہوجاتی ہے۔

بال گرنا

فوٹو: فائل

وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے بال گرنا بھی شروع ہوجاتے ہیں۔ اگر تمام تر کوششوں کے باوجود بھی آپ کے بال گرنا بند نہیں ہورہے تو ایک مرتبہ وٹامن ڈی کا ٹیسٹ ضرور کروالیں۔

جِلد کے مسائل

فوٹو: فائل

وٹامن ڈی کی کمی وجہ سے ہمیں جِلد سے جُڑے بے شمار مسائل بھی ہوسکتے ہیں، ان مسائل میں جِلد کی الرجی، ایکنی، اور جھریاں شامل ہیں۔

جسے بھی ان مسائل کا سامنا ہو تو ضروری ہے کہ وہ صحت مند غذا کا استعمال کرنا شروع کرے۔

نوٹ: یہ معلومات مختلف انٹرنیشنل جرنلز میں شائع شدہ تحقیقات سے حاصل کی گئی ہیں۔ اگر آپ کسی الرجی یا بیماری میں مبتلا ہیں تو اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :