02 جنوری ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی تو اسی وقت انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قانون سازی کی حمایت کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے اعتراف کیا کہ آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے کھل کر تنقید کی مگر قیادت کے فیصلے پر عمل ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
ترمیمی بل جمعے کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 28 نومبر 2019 کی رات 12 بجے مکمل ہورہی تھی اور وفاقی حکومت نے 19 اگست کو جاری نوٹیفکیشن کے ذریعے انہیں3 سال کی نئی مدت کے لیے آرمی چیف مقرر کردیا تھا جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے گذشتہ سال 28 نومبر کو آرمی چیف کی مدت ملازمت کیس کی سماعت کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو اس حوالے سے قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔