03 جنوری ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایرانی قُدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے ہزاروں امریکیوں کو قتل اور زخمی کیا اور آئندہ مزید فوجیوں کے قتل کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی حملے میں ایران کی قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد دونوں ملکوں میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔
اس حوالے سے ایران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے جب کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا سے بدلہ لینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل قاسم سلیمانی کی راکٹ حملے میں ہلاکت کے فوری بعد ٹوئٹر پر امریکی پرچم پوسٹ کیا تھا، اب ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی نے متعدد امریکیوں کو قتل اور زخمی کیا اور آئندہ مزید قتل کی منصوبہ بندی کررہے تھے لیکن بالآخر گرفت میں آگئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی بلاواسطہ اور بالواسطہ لاکھوں افراد کے قتل میں ملوث تھے جس میں حالیہ عرصے میں ایران میں احتجاج کے دوران قتل ہونے والے افراد بھی شامل ہیں جس کو ایران کبھی قبول نہیں کرے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی کو اپنے ملک میں بھی نفرت کا سامنا تھا اور ایرانی عوام کو اس واقعے پر اتنا غم نہیں جتنا کہ ایرانی رہنما دنیا کو بتانے کی کوشش کررہے ہیں، اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ یہ کام کئی سال قبل ہی کرلینا چاہیئے تھا۔
خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کےکمانڈر قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے ہیں۔
قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کو قدس فورس کا کمانڈر مقرر کردیا ہے۔