03 جنوری ، 2020
پنجاب کے موجودہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے ترقیاتی بجٹ خرچ کرنے سے متعلق دلچسپ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
پنجاب سول سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے مقابلے میں ترقیاتی فنڈز خرچ کرنے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔
شہباز شریف نے اپنے دور کے آخری 2 سالوں میں مختص ترقیاتی بجٹ 625 ارب روپے کی بجائے ایک ہزار 15 ارب روپے خرچ کرکے ریکارڈ قائم کیا، یہ اضافی رقم مختلف محکموں کے ترقیاتی فنڈز اور بینک قرضوں کی صورت میں لی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے یہ رقم اورنج لائن میٹرو ٹرین، پاور پلانٹس اور ملتان میٹرو بس جیسے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کی۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی نے مالی سال 2019 اور 20 میں ترقیاتی بجٹ کی مد میں 350 ارب روپے مختص کیے ،اس میں سے ابتدائی 6 ماہ کے دوران محکمہ خزانہ نے 163 ارب روپے جاری کیے جس میں سے 50 فیصد رقم تقریباً 82 ارب روپے خرچ کیے گئے۔
اس طرح وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ سے اب تک صرف 22 فیصد خرچ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ عثمان بزدار نے اب تک 943 ترقیاتی اسکیموں میں سے 639 اسکیموں کی منظوری د ی ہے، 6 نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے لیے 6 ارب روپے مختص کیے جبکہ 7 نئے اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں کے لیے 28 ارب روپے کی منظوری بھی دی گئی۔
ذرائع کے مطابق نئی سڑکوں، آبپاشی منصوبوں اور نئی انڈسٹریل اسٹیٹس کا قیام ان اسکیموں میں شامل نہیں تاہم وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جب یہ اسکیمیں مکمل ہوں گی تو ترقیاتی فنڈز خرچ کرنے میں عثمان بزدار شہباز شریف سے آگے نکل جائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں قومی اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف 2008 سے 2013 اور پھر 2013 سے 2018 تک ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے۔