Time 05 جنوری ، 2020
پاکستان

ایران امریکا کشیدگی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اپنے ایرانی ہم منصب کو فون

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو ٹیلیفون کرکے خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ کی دیگر ممالک کے بھی وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ

ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے کے دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بھی رابطے کیے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شيخ عبداللہ بن زاید النہیان اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

وزیر خارجہ نے خطے میں تناؤ میں کمی، ٹکراؤ سے اجتناب اور تحمل کی ضرورت پر زور دیااور تمام طرفین سے اختلافات کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل کرنے کو کہا۔

شاہ محمود قریشی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی دوسری ریاست کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور نہ ہی کسی علاقائی تصادم کا حصہ بنے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کشیدگی میں کمی اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

یاد رہے کہ 3 جنوری کو ایران کے اہم ترین کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے قریب امریکی صدر کے حکم پر نشانہ بنایا گیا اور ان کی گاڑی پر راکٹ فائر کیے گئے جس میں قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے۔

امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی موت کے بعد ایران نے بھی بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ کئی ملکوں نے حملے کی مذمت کی ہے جن میں چین، روس، عراق، ترکی اور دیگر شامل ہیں اور خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

اسی روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ 

امریکی وزیرخارجہ کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی اور ان سے عراق میں اپنے دفاع میں کی گئی کارروائی سے متعلق بات کی جس میں قاسم سلیمانی ہلاک ہوئے۔

اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال ہونےکی اجازت نہیں دے گا اور خطے میں امن خراب کرنے والے کسی بھی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔


مزید خبریں :