خاتون کی آواز میں بولنے والے طوطے نے پولیس کی دوڑیں لگوادیں

فوٹو: فائل

بولنے والے طوطے انسانوں سے بات چیت کرنے کے اچھے خاصے اہل ہوتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی ایسا سنا ہے کہ ایک طوطے کی آواز کی وجہ سے کسی کو غلط فہمی ہو سکتی ہے؟

آج ہم آپ کو ایک ایسا انوکھا واقعہ بتانے والے ہیں جسے سننے کے بعد آپ بھی حیران ہوجائیں گے۔

امریکی ریاست فلوریڈا کی پولیس کو ایک شکایت کال موصول ہوئی، شکایت کرنے والے شخص نے پولیس کو بتایا کہ ہمارے پڑوس سے ایک خاتون کی چیخوں کو آواز آرہی ہے جو کہ بار بار کہہ رہی کہ مجھے جانے دو۔

فوٹو: بشکریہ یو پی آئی 

پام بیچ کاؤنٹی شیرف آفس کے ترجمان کے مطابق ہم شکایت موصول ہونے کے فوراً بعد ہی ان کی مدد کے لیے نکل گئے جن کی چیخوں کی اطلاع ہمیں دی گئی تھی لیکن جیسے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی وہ یہ جان کر حیران ہوگئی کہ انہیں جن خاتون کی چیخوں کی اطلاع دی گئی تھی وہ دراصل کوئی خاتون نہیں بلکہ ایک طوطا تھا۔

پولیس جب وہاں پہنچی تو طوطے کے مالک نے انہیں بتایا کہ وہ یہاں گیراج میں اپنی اہلیہ کی  گاڑی ٹھیک کر رہے تھے اور ان کے ساتھ ان کا طوطا تھا جو ان سے باتیں کرنے کے ساتھ ساتھ گانا بھی گا رہا تھا کہ جس کے یہ الفاظ تھے ’مجھے جانے دو‘،  اس طوطے کی آواز کسی خاتون سے بے حد مشابہت رکھتی تھی۔

طوطے کے مالک نے بتایا کہ ’میں اپنے 40 سالہ طوطے ریمبو کو ساتھ بٹھاکر اس سے باتیں کرتے ہوئے اپنی اہلیہ کی گاڑی کے بریک ٹھیک کر رہا تھا اس دوران میرا طوطا گانا بھی گا رہا تھا کہ اچانک ہمارے ہاں 4 پولیس آفیسرز آ پہنچے‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس آفیسر نے ان سے کہا کہ ہمیں آپ کے پڑوس سے ایک کال موصول ہوئی تھی کیونکہ انہیں آپ کے گھر سے کسی خاتون کی چیخوں کی آواز آرہی تھی جو مدد طلب کر رہی تھی۔

انہوں نے پولیس کو اپنا طوطا ریمبو دکھایا جس کے بعد پولیس آفیسرز  نے زور دار قہقہ لگایا۔

طوطے کے مالک کا کہنا تھا کہ میرا طوطا اکثر اوقات چیخیں مارتا ہے اور کہتا ہے مجھے باہر نکالو یا مجھے جانے دو اور یہ میں نے اپنے طوطے کو بچپن میں سکھایا تھاجب وہ اپنے پنجرے میں رہتا تھا۔