07 جنوری ، 2020
تہران: ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کے دوران بھگدڑ مچنے سے 50 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جس کے بعد تدفین بھی مؤخر کر دی گئی ہے۔
ایران کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کرمان میں تدفین کے جلوس میں شدید رش کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد 50 ہوگئی ہے جب کہ 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
مذکورہ حادثے کی وجہ سے قاسم سلیمانی کی آج تدفین کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے اور اب نہیں کل سپرد خاک کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی 3 جنوری کی صبح بغداد ائیرپورٹ کے قریب امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی، نماز جنازہ میں صدر حسن روحانی، اسپیکر ایرانی پارلیمنٹ سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔
ایران نے اپنے جنرل کے 'قتل' کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور سپریم سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ایران 13 مختلف طریقوں سے امریکا سے بدلہ لینے پر غور کر رہا ہے۔