08 جنوری ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں مزید کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔
وزیراعظم عمران خان سے عمان کے وزیر مذہبی امور عبداللہ بن محمد بن عبداللہ السلمی نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور عمانی وزیر کی ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی دلچپسی کے امور اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم عمران خان نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے کیوں کہ جنگ کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں تنازع سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا ہے، پاکستان خطے میں مزید کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی، ایران اور سعودی عرب کے تنازعات ختم کرنے کے لیے بھی کوششیں کیں، پاکستان ہمیشہ امن کا پارٹنر بنے گا، پاکستان خطے میں قیامِ امن اور تنازعات کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے گا۔
وزیراعظم نے عمانی سلطان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اور عمان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا سکتے ہیں۔
عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی صورتحال سے بھی عمانی وزیر کو آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 ماہ سے بدترین لاک ڈاؤن جاری ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں سے امتیازی سلوک کی بی جے پی پالیسیوں سے بھی آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے باہر امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی فورس القدس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اس حملے میں عراقی ملیشیا کمانڈر ابو مہدی ال مہندیس اور دیگر 9 رفقاء بھی ہلاک ہوئے تھے۔
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی جو آج اس نے عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر حملے کرکے پوری کرلی ہے۔
اس حوالے سے پاکستان نے واضح اعلان کیا ہے کہ ’پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گا‘۔