09 جنوری ، 2020
قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) کراچی کی دوسری منزل پر سرجیکل آئی سی یو کے انکیوبیٹر میں آج علی الصباح اچانک آگ بھڑک اٹھی جس سے نومولود بچی جل کر جاں بحق ہو گئی۔
انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ انکیوبیٹر میں آکسیجن ہونے کے سبب آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ بچی کو فوری طور پر بچایا نہیں جاسکا۔ اسپتال کے ڈائریکٹر پروفیسر جمال رضا کے مطابق اسپتال میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
دوسری جانب بچی کے ماموں کا الزام ہے کہ آگ ایک گھنٹے تک لگی رہی لیکن عملہ بجھانے نہیں آیا۔
ڈاکٹر جمال نے بتایا کہ ایک بچی انکیوبیٹر پر موجود تھی جو جھلس کر انتقال کر گئی، انتقال کر جانے والا بچی چار پانچ روز کی تھی جس کی والدہ کا نام اقراء اور وہ کورنگی کے رہائشی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں کہ آگ کیسے لگی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے این آئی سی ایچ کے انکیوبیٹر میں آگ لگنے کا نوٹس لے لیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر این آئی سی ایچ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے انکیوبیٹر میں آتشزدگی کے باعث بچی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بچی کے والدین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں والدین خاص طور پر والدہ کے درد کو محسوس کر رہا ہوں۔
مراد علی شاہ نے این آئی سی ایچ انتظامیہ کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات پیش نہ آئیں۔