دنیا
Time 12 جنوری ، 2020

یوکرینی طیارے پر حملے کیخلاف تہران میں مظاہرے، خامنہ ای سے استعفے کا مطالبہ

یوکرین طیارے حملے کیخلاف تہران میں مظاہرے، آیت اللہ خامنہ ای سے استعفیٰ کا مطالبہ—فوٹو اے ایف پی

 یوکرین کے مسافر طیارے کو میزائل سے تباہ کرنے کے خلاف تہران میں حکومت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں ایران کے سپریم لیڈر  آیت اللہ خامنہ ای سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔

یوکرین کا بوئنگ 737 طیارہ 8 جنوری کو ایران کے امام خمینی ائیرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد تباہ ہو گیا تھا جس میں عملے کے افراد سمیت 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

بعدازاں ایران نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ طیارے کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا جس پر حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کے لواحقین سے معذرت کی گئی۔

ایسے میں ایران کی جانب سے یوکرین کے مسافر طیارے پر حملے کے خلاف تہران میں مظاہرین سراپا احتجاج ہیں اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عوام کی بڑی تعداد نے تہران کی عامر  کبیر  یونیورسٹی کے سامنے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کیں۔ 

احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے ایرانی حکومت سے سوال کیا کہ جب ایران میں پہلے سے ہی کشیدہ صورت حال تھی تو طیارے کو پرواز کی اجازت ہی کیوں دی گئی؟ مظاہرین نے عراق میں امریکی حملے میں جاں بحق ہونے والے القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے خلاف بھی نعرے بازی کی اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  ایرانی مظاہرین کی ہمت اور جرات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایرانی عوام کو فارسی میں  پیغام دیا کہ مظاہروں کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، ہم بہادر ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی حکومت کو خبردار کر دیا ہے کہ پُرامن مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور انٹر نیٹ بند نہ کیا جائے کیونکہ دنیا دیکھ رہی ہے اس لیے انسانی حقوق کی تنظیموں کو حقائق جاننے دیئے جائیں۔

 دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ مظاہروں میں شریک تہران میں تعینات برطانوی سفیر کو گرفتار کیا گیا جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا،  وجہ بتائے بغیر سفیر کی گرفتاری عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

برطانوی سفیر کی گرفتاری پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مارگن آرٹگس نے ایرانی حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

مزید خبریں :