دنیا
Time 12 جنوری ، 2020

ذاکر نائیک نے آرٹیکل 370 کی حمایت کے بدلے مقدمات ختم کرنے کی بھارتی پیشکش ٹھکرادی

ملائیشیا میں جلاوطن معروف بھارتی ریسرچ اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے  انتہا پسند مودی سرکار کی عیارانہ چالوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے انکشاف کیاہےکہ انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی جانب سے خفیہ پیش کش کی گئی کہ اگر وہ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کرنے کی حمایت کریں تو بھارتی حکومت ان پر قائم مقدمات ختم کرکے  انہیں بھارت واپس آنے کی اجازت دیدے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھارتی حکومت کی اس پیشکش کو قبول کرنے سے صاف انکار کیا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے انہیں یہ بھی کہا گیا  کہ وہ بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف بیانات نہ دیں۔

معروف اسکالر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے جن مسلم رہنماؤں نے متنازعہ شہریت کے قانون  کی حمایت کی ہے، انہیں یقین ہے کہ انہیں ایسا بیان دینے کے لیے بھارتی حکومت کی جانب سے بلیک میل یا مجبور کیا گیا۔

خیال رہے کہ معروف اسلامی مبلغ ذاکر نائیک گذشتہ 3 سالوں سے زائد عرصے سے سعودی عرب اور پھر ملائیشیا میں  جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، ان پر مودی سرکار کی جانب سے منی لانڈرنگ  اور  نفرت انگیز تقاریر کے الزامات لگائے گئے ہیں جب کہ ان کا بھارتی پاسپورٹ بھی منسوخ کیا جاچکا ہے۔

2016 میں  بنگلا دیش میں ایک ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث افراد نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا بیان دیا  تھا۔

اس بیان کو جواز بنا کر بھارت کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آر ایف) کو غیر قانونی قرار دیکر اس کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔

آرٹیکل 370  کیا ہے؟

یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کر دیا تھاجس کے تحت پہلا حصہ لداخ جب کہ دوسرا جموں و کشمیر پر مشتمل ہے۔

آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا تھا۔

اس آرٹیکل کو ختم کرکے مودی سرکار مقبوضہ کشمیر پر اپنے غاصبانہ قبضے کو  مزید سخت کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں  گزشتہ 5 ماہ سے  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے جس کے باعث کشمیری عوام سخت سردی میں بنیادی سہولیات زندگی سے محروم ہیں۔

مزید خبریں :