13 جنوری ، 2020
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دو روز سے جاری برف باری اور بارشوں نے تباہی مچادی ہے جس دوران حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔
بلوچستان کے بالائی علاقوں میں3 سے4 فٹ تک برف پڑ چکی ہے، شدید برف باری سے زیارت،مستونگ، قلعہ سیف اللہ ،قلعہ عبداللہ ،ہرنائی اور بولان میں کئی جگہ رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔
پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں قلعہ عبداللہ میں 6، ژوب میں 6 جب کہ پشین میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں برف باری اور موسم کی خراب صورت حال کے باعث اندرون ملک سے کوئٹہ آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں، برف باری کے باعث 10 فیڈر بند ہونے سے شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی غائب ہوگئی ہے۔
شدید برف باری کے باعث صوبائی حکومت نے 7 اضلاع میں اسنو ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
علاوہ ازیں مکران کےعلاقوں تمپ، مند، زعمران اور بلیدہ سمیت ملحقہ علاقوں میں موسلادھار بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی آنے سے کئی مکانوں اور فصلوں کونقصان پہنچا جب کہ زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے ۔
تربت اور گرد و نواح میں شدید بارشوں سے سیلابی ریلا دریائے کیچ میں داخل ہوگیا جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلے نے قریبی آبادیوں کو نقصان پہنچایاہے۔
بلوچستان کی صورتحال پر وزیراعلیٰ جام کمال خان کا کہنا ہےکہ سڑکیں کھلوانے اور عوام کو ہرممکن امداد پہنچانے کےلیے صوبائی حکومت مکمل متحرک ہے۔
بلوچستان میں شدید برف باری اور بارشوں کے باعث صوبے کے تین اضلاع ہرنائی، سبی اور مستونگ میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم دو روز کےلیے ملتوی کردی گئی ہے۔