13 جنوری ، 2020
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے نواز شریف کی پارٹی رہنماؤں کے ساتھ لندن کے ریسٹورینٹ میں تصویر منظر عام پر آنے کے بعد انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
نوازشریف کو ڈاکٹرز نے گھر سے نکلنےاور واک کرنے کا مشورہ دیا ہے، سابق وزیراعظم نے خاندان کے افراد کے ساتھ لندن کے مقامی ریسٹورنٹ میں شام کا کھانا کھایا۔
نواز شریف کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف، اسحاق ڈار سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
نوازشریف کی ہوٹل کی تصویر سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر فواد چوہدری نے طنز کے تیر برسا دیے۔
فواد چوہدری نے اپنے طنزیہ ٹوئٹ میں لکھا کہ ’یہ لندن کے اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہونے والی ملاقات کےمناظر ہیں‘۔
وفاقی وزیر نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ’کھاؤ پیوبیماری کا علاج انتہائی انہماک سے جاری، سارے مریض بہتر محسوس کر رہے ہیں۔
نواز شریف کی خرابی صحت کا پس منظر
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔
اسی دوران نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی اور بعد ازاں 29 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی تھی۔
حکومت نے نوازشریف کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی غرض سے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط رکھی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ نے ختم کیا۔
عدالت نے بیان حلفی کی بنیاد پر نواز شریف کو 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد نواز شریف 19 نومبر کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔