پاکستان
Time 13 جنوری ، 2020

’ہائیکورٹ کے فیصلے سے خصوصی عدالت کا سنگین غداری کیس کا حکم بھی ختم ہوگیا‘

لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی نظام پر لگا دھبا دھو دیا: ماہر قانون دان عرفان قادر— فوٹو:فائل 

ماہرِ قانون عرفان قادر کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے اسلام آباد کی خصوصی عدالت کا سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف دیا گیا حکم بھی ختم ہوگیا۔

خصوصی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے 17 دسمبر 2019 کو پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی۔

بینچ کے 2 اراکین نے فیصلے کی حمایت جب کہ ایک رکن نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے پرویز مشرف کو بری کیا تھا۔

اب لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی اسلام آباد کی خصوصی عدالت کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں خصوصی عدالت کی تشکیل اور آرٹیکل 6 میں کی جانے والی ترمیم بھی کالعدم قرار دے دی ہے۔

اس حوالے سے ماہر قانون دان عرفان قادر کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے خصوصی عدالت کا سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف دیا گیا حکم بھی ختم ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی نظام پر لگا دھبا دھو دیا۔

یاد رہے کہ خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں پرویز مشرف کو بیرون ملک بھگانے والے تمام سہولت کاروں کو بھی قانون کےکٹہرے میں لانے کا حکم دیا اور فیصلے میں اپنی رائے دیتے ہوئے جسٹس وقار سیٹھ نے پیرا 66 میں لکھا تھا کہ پھانسی سے قبل پرویز مشرف فوت ہوجائیں تو لاش کو ڈی چوک پر لاکر 3 دن تک لٹکایا جائے۔

مزید خبریں :