14 جنوری ، 2020
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے اعتراف کیا ہے کہ پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ میں"بی" کیٹیگری میں تنزلی پر انہیں دکھ ضرور ہوا تھا تاہم اس تنزلی نے انہیں بہتر پرفارم کرنے کا بھی چیلنج دیا جسے انہوں نے مثبت انداز میں لیا۔
کراچی میں قومی ویمن ٹرائینگولر ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ کے دوران میڈیا سے گفتگو میں بسمہ معروف نے کہا کہ پچھلے سال جب انہیں سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹیگری میں اے سے بی کیٹیگری میں ڈالا گیا تھا تو انہیں تکلیف ہوئی لیکن اس کے بعد انہوں نے اور بہتر کرنے کا چیلنج لیا ۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سال جون میں خواتین کرکٹرز کیلئے جو سینٹرل کنٹریکٹ جاری کیے تھے اس میں بسمہ معروف کو کپتان ہونے کے باوجود بھی بی کیٹیگری میں رکھا گیا تھا، پھر سال دو ہزار انیس میں بسمہ پاکستان کی کامیاب ترین بیٹر بن کر سامنے آئیں۔
ایک سوال پر 28 سالہ بسمہ معروف نے کہا کہ ڈومیسٹک ہو یا انٹرنیشنل، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلیں، امید ہے ورلڈ کپ میں اچھا کھیل پیش کریں گی۔
بسمہ معروف نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم اگلے ماہ آسٹریلیا میں ہونے والے ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اچھے نتائج دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ندا ڈار حال ہی میں آسٹریلیا میں کھیل کر آئی ہیں اور انہیں آسٹریلیا کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے جس سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو میگا ایونٹ میں بہت فائدہ ہوگا، کوشش ہوگی کہ ندا کے تجربے سے مستفید ہوکر کھلاڑی آسٹریلیا کی کنڈیشن میں جلد از جلد ایڈجسٹ ہوں۔
قومی ویمن ٹیم کی کپتان نے مزید کہا کہ کوشش ہوگی کہ ورلڈ کپ کیلئے ایک بیلنس اسکواڈ منتخب کریں ، اس فارمیٹ میں بولرز کیلئے مشکلات ضرور ہوں گی لیکن مثبت بات یہ ہے کہ پاکستانی بیٹرز نے پچھلے چند دنوں کے دوران کافی بہتری حاصل کی ہے جو ایک مثبت اشارہ ہے۔