15 جنوری ، 2020
کراچی: تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ کلیم امام کا تبادلہ روکنے کے لیے عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کو اپنے دفاع کا اختیار ہونا چاہیے، آئی جی سندھ کی تبدیلی قانون کے مطابق ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بغیر مشاورت آئی جی سندھ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا، ہمارے لیے بھی عدالت کے دروازے کھلے ہیں اور کلیم امام کے لیے بھی کھلے ہیں۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ آئی جی کے لیے نام وفاقی حکومت تجویز کرتی ہے، صوبائی حکومت نہیں، وزیر اعظم کو حق ہے کہ وہ کسی بھی افسر کو بلا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں حالات اچھے نہیں، جرائم میں اضافہ ہوا، تین چار ہفتوں سے آئی جی کی تبدیلی کا اعلان متوقع تھا۔
اس دوران پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پہلے کہا تھا یہ سندھ پولیس کو گھر کی لونڈی بنانا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی مرضی کا کمدار آئی جی سندھ لگ جائے لیکن ہم سندھ حکومت کو غلط کام نہیں کرنے دیں گے۔
یاد رہے کہ صوبہ سندھ کی کابینہ نے آئی جی کلیم امام کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی کا آئی جی سندھ کلیم امام کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب سے آئی جی سندھ کلیم امام آئے ہیں اس وقت سے اسٹریٹ کرائم بڑھ گئے ہیں، بہت سارے اضلاع خاص طور پر کراچی میں امن وامان کی صورتحال بھی خراب ہوئی۔
خیال رہے کہ وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اور صوبہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت 14 ماہ کے قلیل عرصے میں 4 آئی جیز کا تبادلہ کرچکی ہے۔
تحریک انصاف کی حکومت نے خیبرپختونخوا میں بھی اس عرصے میں 3 آئی جیز کا تبادلہ کیا ہے۔