19 جنوری ، 2020
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان خون دینے کی نمائشی تصویر وائرل ہونے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آ گئیں۔
گزشہ روز فردوس عاشق اعوان ایک فلاحی ادارے میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے خون دینے سے متعلق آگہی مہم میں شرکت کے لیے گئی تھیں۔
انٹرنیٹ پر وزیراعظم کی معاون خصوصی ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں وہ فلاحی ادارے میں آرام دہ کرسی پر بیٹھی خون دے رہی ہیں اور ادارے کا ایک رضاکار ایک ٹوکری لیے کھڑا ہے جس میں خون کی بھری ہوئی بوتل پہلے سے موجود ہے۔
فلاحی ادارے کے اہلکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ڈالی گئی تصویر کے کیپشن میں لکھا گیا کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے خون عطیہ کر رہی ہیں۔
لیکن جس چیز کو لیکر فردوس عاشق اعوان کو سوشل میڈیا پر آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ معاون خصوصی کے ہاتھ پر جو ڈرپ پائپ موجود ہے وہ سرنج کے بغیر ہے تو پھر بوتل میں خون کہاں سے آیا۔
سوشل میڈیا پر فلاحی ادارے میں کی گئی فوٹو شوٹ کو لیکر کی جانے والی تنقید پر فردوس عاشق اعوان بھی خاموش نہ رہیں اور تنقید کرنے والوں کو ترکی بہ ترکی جواب دیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ فاؤنڈیشن میں تھیلیسیمیا کے بچوں کے خون کے عطیات کے حوالے سے آگاہی کمپین کا اجراء کرنا تھا۔ اسی ضمن میں میڈیا کوریج ہوئی جس کی تصاویر اور فوٹیج کو میڈیا کے بعض حصوں اور سوشل میڈیا پر گمراہ کن انداز سے پیش کیا جانا انتہائی افسوسناک ہے۔
آج اسلام آباد میں بھی ان سے خون دینے کی نمائشی تصویر کے حوالے سے سوال پوچھا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک فوٹو شوٹ تھا جس پر منفی پروپیگینڈا کرکے مذاق اڑایا گیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمیں کم از کم سماجی محاذ پر دکھی انسانیت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سیاست زدہ نہیں کرنا چاہیے۔