Time 20 جنوری ، 2020
پاکستان

حکمران عوام کے پیسے پر شاہانہ زندگی گزاریں تو کون ٹیکس دے گا؟ وزیراعظم

برطانیہ میں بھی حکمرانوں کی جرات ہی نہیں کہ ٹیکس کا ایک پیسہ غلط خرچ کرسکیں،فوٹو:فائل

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکمران عوام کے پیسے پر شاہانہ زندگی گزاریں تو کون ٹیکس دے گا؟ ماضی کے حکمرانوں نے اپنا پیسہ باہر رکھا اور عوام کے پیسے پر عیاشی کی۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تاجروں نے میری مشکل وقت میں مدد کی، اسپتال کے لیے مہم کے دوران تاجروں نے بتایا کہ ٹیکس سسٹم پر اعتماد نہیں ہے، برا لگتا تھا کہ ملک قرضے لے رہا ہو اور حکمران عوام کے ٹیکس کا پیسہ خرچ کریں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے قائد اعظم کی سوچ نہیں اپنائی اس لیے حکمرانوں نے عوام کا پیسہ خود پر خرچ کیا، قائد اعظم عوام کے ٹیکس کا پیسہ خود پر خرچ نہیں کرتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بھی حکمرانوں کی جرات ہی نہیں کہ ٹیکس کا ایک پیسہ غلط خرچ کرسکیں جب کہ ہمارے ہاں لوگ ٹیکس کے پیسے اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتے رہے، ماضی کے حکمرانوں نے اپنا پیسہ باہر رکھ کر عوام کے پیسے پر عیاشی کی۔

انہوں نے بتایا کہ میرے بیرونی دوروں کا خرچ ماضی کے حکمرانوں کے خرچ سے بہت کم ہے،حکمران ٹیکس کے پیسے پر شاہانہ زندگی گزاریں تو کون ٹیکس دے گا؟ جب تک اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہوتے باہر ہماری عزت نہیں ہوگی۔

'گھر کا سارا خرچ اپنے پیسے سے پورا کرتا ہوں'

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام کے پیسے کی قدر ہے ،میرا کوئی کیمپ آفس نہیں ، کوئی کاروبار شروع نہیں کیا، وزیراعظم آفس کا 35 کروڑ روپے خرچ کم کیا اور میں اپنے گھر کا سارا خرچ اپنے پیسے سے پورا کرتا ہوں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا 102کاروبار کے لائسنس ختم کردیے گئے ہیں، جتنا کاروبار کے لیے آسانی ہوگی سرمایہ کاری بڑھے گی، توجہ دے رہے ہیں کہ کیسے مہنگائی کنٹرول ہو، اب آپ دیکھیں گے مہنگائی نیچے آئے گی۔ شبر زیدی پر اتنا دباؤ بڑھا کہ بیمار ہوگئے تھے شکر ہے دو ہفتوں کی چھٹی کے بعد واپس آگئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ہم نے  اہم نے اقدامات کیے ہیں جس سے مہنگائی میں کمی آئے گی ، کھاد کی بوری پر 400 روپے کی کمی کی گئی ہے، احساس پروگرام کے لیے 90 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

مزید خبریں :