Time 22 جنوری ، 2020
کھیل

’ہوسکتا ہے کارکردگی کی بنیاد پر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کھیلنے کا موقع مل جائے‘

پاکستانی آل راؤنڈر شعیب ملِک کا کہنا ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے قومی ٹیم میں شمولیت کی زیادہ امید تو نہیں تاہم ہوسکتا ہے کہ کارکردگی کی بنیاد پر انہیں قومی ٹیم میں جگہ مل جائے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق، شعیب ملِک کا بنگلا دیش کے خلاف سیریز کے لیے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری پریکٹس سیشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ، ساری توجہ فی الحال بنگلا دیش کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز پر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ٹیم کے کی کارکردگی اور نوجوان کھلاڑیوں اور ٹی ٹوئنٹی کپتان بابر اعظم کی مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے اگر نوجوان کھلاڑیوں کو مستقل مزاجی سے موقع دیا جائے تو ہمیں بابر اعظم جیسے مزید کھلاڑی مل سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ شعیب بنگلادیش پریمئیرلیگ (بی پی ایل) میں راج شاہی رائلز ٹیم کا حصہ تھے جو کہ بی پی ایل کے ساتھویں ایڈیشن کی فاتح قرار پائی، اور وہ اس ایڈیشن میں 544 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے چوتھے کھلاڑی تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ وہ حال ہی میں بی پی ایل کھیل کر آئے ہیں اور وہاں کے کھلاڑیوں کو جانتے ہیں تو ان کے تجربے سے ٹیم کو اس ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فائدہ ہوگا۔

شعیب ملِک کا کہنا تھا کہ انہیں کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں خراب کارکردگی کی وجہ سے سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز میں ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا حالانکہ وہ ساری دنیا کی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں اچھی کارکرگی دے رہے تھے۔

شعیب ملک سے جب کپتانی سے متعلق سوال پوچھا گیا تو جواب میں انہوں نے کہا کہ کپتانی میرے لیے معنی نہیں رکھتی اصل چیز پاکستان کے لیے کارکرگی دینا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ضروری یہ ہے کہ آپ نے اتنے سال جو کچھ سیکھا ہے اسے اپنی بہترین کارکردگی سے ظاہر کریں۔

دورانِ گفتگو جب شعیب سے سینٹرل کنٹریکٹ میں ان کے اور محمد حفیظ کے نام نہ ہونے کا پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ان کے بجائے نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ سینٹرل کنٹریکٹ کے فیصلے کو خوش آئند سمجھتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں شعیب ملِک کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ بنگلا دیش اور دوسرے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان آکر کھیلنے کی دعوت دیتے ہیں بلکہ انہیں یہ یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے اور یہاں کہ لوگ کرکٹ سے بہت پیار کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے شعیب ملک سے جب مشفیق الرحیم کے اہل ِخانہ کے دباؤ کی وجہ سے پاکستان نہ آنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مشفیق الرحیم سے کہیں گے کہ وہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کے لیے تو ضرور پاکستان آئیں۔

اس کے علاوہ جب شعیب ملِک سے ان کی فٹنس سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ مکمل تندرست و توانا ہیں اور ہر شعبے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر ہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ٹیم کا ہوگا کہ وہ ان کو بطور آل راؤنڈر کس طرح سے ٹیم کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی خواہش تھی کہ وہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس کے بعد بھی لیگز میں پرفارم کرتے رہیں گے۔

مزید خبریں :