24 جنوری ، 2020
جسم کو ترو تازہ رہنے اور نظام کی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لیے پانی کی بے حد ضرورت ہوتی ہے اور ہم دن بھر میں اتنا پانی نہیں پی رہے ہوتے جتنا ہمارے جسم کو درکار ہوتا ہے۔
ہم اس بات سے بالکل لاعلم ہوتے ہیں کہ آیا ہمارا جسم پانی کی کمی کا شکار تو نہیں ہے؟
اسی حوالے سے آج ہم آپ کو ایسی عام علامتیں بتانے والے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار ہے۔
جب ہمارا جسم پانی کی کمی کا شکار ہوتا ہے تو فلیوڈ کی کمی کی وجہ سے ہمارا دماغ جزوی طور پر سکڑ جاتا ہے، اس وجہ سے ہمارے سر میں ہلکا درد محسوس ہونے لگتا ہے۔
یہ سر کا درد ’ڈی ہائڈریشن ہیڈ ایک‘ کہلاتا ہے کیونکہ یہ پانی کی کمی کی وجہ سے جنم لیتا ہے۔
انسانی دماغ میں 90 فیصد تک پانی ہوتا ہے جس سے ہمیں اس بات کا اندازہ ہوجانا چاہیے کہ اگر ہم کم پانی پیئیں گے تو اس سے ہمارا دماغ سب سے زیادہ متاثر ہوگا اور اس وجہ سے ہمارا حافظہ اور مزاج بھی متاثر ہوتا ہے۔
اگر ہم کم پانی پیئیں گے تو ہمارے منہ میں اس مقدار سے تھوک پیدا نہیں ہوگا جس مقدار سے ہونا چاہیے، منہ میں موجود تھوک میں اینٹی بیکٹیریل خاصیت ہوتی ہے، جب منہ میں تھوک نہیں بنتا تو اس میں بیکٹیریا جنم لیتے ہیں جس کہ وجہ سے منہ سے بدبو آنے لگتی ہے۔
اگر آپ کو کبھی اچانک سے بھوک لگے تو ایک گلاس بھر کر پانی پی لیجیے، یا کھانا کھانے سے قبل ایک گلاس پانی پی لیں، جب ہم پیاسے ہوتے ہیں تو اکثر ہمارا جسم دماغ کو غلط اشارے دینا شروع ہوجاتا ہے جس سے ہمیں بے وقت بھوک محسوس ہونے لگتی ہے۔
جیسے ہی آپ کو تھکاوٹ اور سستی محسوس ہونا شروع ہوجائے تو اس بات کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ پانی کی کمی کا شکار ہیں۔
پانی کی کمی کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کا پھیلاؤ صحیح طرح سے نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ہم تھکاوٹ اور سستی محسوس کرنے لگتے ہیں۔