25 جنوری ، 2020
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا اب تسلیم کررہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں جمہوریت دشمن اور فسطائی نظریہ مسلط کیا جارہاہے، یہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ایک ٹوئٹ میں برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں بھارتی انتہاپسندی سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات علاقائی امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی فسطائیت پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے 80 لاکھ کشمیری مسلمان پہلے ہی اذیت کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بھارتی مسلمانوں کے خلاف شہریت کے متنازع قانون پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے اقدامات نے بھارت کو سیکولر کے بجائےجنونی ہندو ریاست بنا دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تنگ نظر اور متعصب بھارت میں مودی کے فیصلوں سے تقسیم گہری ہو رہی ہے، اب برسوں سے بھارت میں آباد 20 کروڑ مسلمانوں کو شہریت کا ثبوت دینا ہو گا۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ میں بھارتی سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہمت دکھاتے ہوئے مودی سرکار کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دے اور مختلف ریاستوں میں ہونے والے مظاہروں پر بھی توجہ دے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے اقدامات بھارت کے لیے سیاسی زہر ثابت ہوں گے، ان کے فیصلوں سے بھارت میں خون خرابے کا بھی خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف شہروں میں بھارتی شہری مودی سرکار کی متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔
اس متنازع قانون کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔
بھارتی شہری متنازع بل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جس میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک ہے۔