پاکستان
Time 29 جنوری ، 2020

پاکستان کا 1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ

پاکستان مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے فلسطینیوں کے جائز حقوق کی فراہمی چاہتا ہے: ترجمان دفترخارجہ— فوٹو:فائل 

پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکاکی جانب سے مشرق وسطی کے لیے امن منصوبے  کے اعلان کو ہم نے دیکھا ہے اور  پاکستان نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے فلسطین کے مسئلے کے منصفانہ اورپائیدار حل کی حمایت کرتا ہے، پاکستان مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے فلسطینیوں کے جائز حقوق کی فراہمی چاہتا ہے۔

ترجمان نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی معیار اور1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں مشرق وسطٰی میں قیام امن کے لیے اپنا منصوبہ پیش کیا۔

امن منصوبے میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت رکھنے کا عہد شامل ہے جب کہ فلسطین کو مقبوضہ مشرقی یروشلم کے اندر دارالحکومت بنانے کی اجازت ہوگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منصوبے کے نقشے میں مغربی کنارے میں اسرائیل سے منسلک یہودی بستیاں دکھائی گئی ہیں اور مغربی کنارے کو غزہ سے ایک سرنگ کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔

منصوبے سے واضح ہوتا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے غیر قانونی قرار دی جانے والی اسرائیلی بستیاں برقرار رکھی جائیں گی۔

دوسری جانب فلسطین نے امریکی صدر کے امن منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس برائے فروخت نہیں۔ 

مزید خبریں :