31 جنوری ، 2020
انڈونیشیا میں موٹر سائیکل کے ٹائر میں پھنسے خطرناک ترین جنگلی مگر مچھ کو آزاد کرانے والے شخص کے لیے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2016 میں وسطی سولاویسی صوبے میں دریائے پالو میں 13 فٹ لمبے مگر مچھ کو دیکھا گیا جس کے جسم میں موٹر سائیکل کا ٹائر پھنسا تھا۔
سولاویسی کے قدرتی وسائل کے تحفظ کے مرکزی دفتر (بی کے ایس ڈی اے) نے اس خطرناک مگر مچھ کو ٹائر سے آزاد کرانے کے حوالے سے ایک مقابلہ شروع کیا ہے۔
قدرتی وسائل کے تحفظ کے دفتر کے چیف ہسمونی ہسمار کا کہنا ہے کہ جو بھی اس مگر مچھ کو ٹائر سے آزاد کرائے گا اسے انعام دیا جائے گا لیکن انہوں نے انعام کے حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
واضح رہے کہ اس ٹائر کو نکالنے کے لیے اس سے قبل بھی کوششیں کی جا چکی ہیں، 2018 میں جانوروں کے تحفظ پسند محمد پنجی نے ایک کوشش کی تھی جو ناکام ثابت ہوئی تھی۔
علاوہ ازیں رواں سال بھی مگر مچھ کو گوشت کی لالچ دے کر اس کے گلے میں پھنسے ٹائر کو نکالنے کی کوشش کی گئی تھی اور یہ کوشش بھی ناکام ثابت ہوئی تھی۔