01 فروری ، 2020
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ اداروں کے ساتھ مل کر ریلوے کو آسمان کی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ڈرائی پورٹس کی گنجائش کو بڑھا رہے ہیں، 300 کوچز کو فریٹ میں لانا چاہتے ہیں، نجی اداروں کے ساتھ مل کر ریلوے کو آسمان کی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
سپریم کورٹ میں پیش ہونے والی ریلوے آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا جو رپورٹ زیر بحث آئی ہے اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، یہ ہماری آڈٹ رپورٹ نہیں ہے، جب ہماری رپورٹ آئے گی تو ہمیں مورد الزام ٹھہرایا جائے۔
کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کے سی آر کا 6 کلو میٹر کا علاقہ خالی کرانے سے رہ گیا ہے جو خون خرابے والا علاقہ ہے اور عدالت نے نوٹس دیا ہے کہ 15 دن میں کے سی آر کو بحال کرنا ہے، 6 کلومیٹر کے علاقے میں لاکھوں لوگ رہتے ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ خان صاحب کو بتایا ہے کہ 15 دنوں میں کے سی آر کو خالی کرانا مشکل ہے، وزیراعظم نے یہی کہا ہےکہ عدلیہ جس طرح کہہ رہی ہے اس کو مطمئن کریں، کے سی آر میں کوئی واقعہ ہو جاتا ہے تو یہ بات وزیراعظم کے علم میں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے لیے جا رہا ہوں، چاہتا ہوں کے سی آر کا معاملہ سندھ حکومت اور کراچی کے لوگوں کے ساتھ مل کر طے ہو جائے۔
سانحہ تیز گام پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ تیز گام کی رپورٹ کے خدوخال کا جائزہ لے رہے ہیں، تیزگام حادثے کے بارے میں فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔
حکومت کی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم اور ق لیگ کے تحفظات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ چوہدری برادران اور ایم کیو ایم کہیں نہیں جا رہے، باقیوں کا نہیں کہہ سکتا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف نے آنا نہیں ہے اور مریم نے جانا نہیں ہے، البتہ شہباز شریف آ سکتے ہیں۔
آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ آٹے کے بارے میں کہا تھا کہ برآمد نہ کیا جائے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا عمران خان سے کہا ہے ہماری اپوزیشن ن لیگ اور پیپلزپارٹی نہیں بلکہ منہگائی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی تو ختم ہو چکی ہیں۔