شاہد خاقان عباسی کی درخواست ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر ہوگئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ 3 جنوری کو سماعت کرے گا۔

سابق وزیراعظم کی درخواست ضمانت کی سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیر کو کرے گا، جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز بھی ڈویژن بنچ میں شامل ہوں گی۔

خیال رہے کہ  مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے آج  بیرسٹر ظفر اللہ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت جمع کرائی جس میں قومی احتساب بیورو(نیب) اور وفاقی سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے 18جولائی کو گرفتار کیا اور 10 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں رہا، 11 اکتوبر سے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہوں یعنی درخواست ضمانت دائر کرتے وقت 191 دن حراست میں گزار چکا ہوں۔

درخواست میں کہا گیا کہ نیب میرے خلاف بادی النظر میں کوئی بھی کیس بنانے میں ناکام رہا کیونکہ نہ نیب قانون، نہ ہی کسی اور قانون کے تحت مجھ پر کوئی کیس بنتا ہے۔

سابق وزیراعظم کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کو تمام معلومات اور 20 سال کی مالی تفصیلات فراہم کیں مگر نیب کا اصل مقصد الزام لگانا، دھمکانا، تضحیک کرنا اور ہراساں کرنے سمیت میڈیا ٹرائل کے بعد مقدمہ بنانا ہے ، یہ احتساب نہیں بلکہ سیاسی انتقام ہے۔ 

'حکومت کسی سے خوفزدہ ہو تو نیب بلیک میل کرناشروع کردیتی ہے'

شاہد خاقان عباسی کی درخواست میں کہا گیا ہے حکومت کسی سے خوفزدہ ہو تو اسے نیب بلیک میل کرنا شروع کر دیتی ہے،سابق چیف جسٹس پاکستان نے نیب کے ذریعے پولیٹیکل انجینئرنگ کی بات کی جبکہ موجودہ چیف جسٹس نے 28 جنوری کو ایک کیس کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ نیب استحصالی ادارہ بن چکا ہے۔ 

شاہد خاقان عباسی نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ ایل این جی کا سارا ریکارڈ حکومت اور نیب کے پاس موجود ہے اور احتساب عدالت میں آئندہ تاریخ سماعت 4 فروری ہے لہٰذا نیب ریفرنس میں ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت منظور کی جائے۔

سابق وزیراعظم کو ایل این جی کیس میں گرفتار کیا گیا

یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں 18 جولائی کو گرفتار کیا تھا،ان  پر اختیارات کا غلط استعمال کر کے دیگر ملزمان کی معاونت سے قومی خزانے کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر 7 ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا تھا، مفتاح اسماعیل اس کیس میں ضمانت پر رہا ہیں۔

اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے درخواست ضمانت دائر کرنے سے انکار کر رکھا تھاتاہم ذرائع کے مطابق انہیں سابق وزیراعظم نوازشریف نے درخواست ضمانت دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اور ن لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر سماعت بھی 3 فروری کو ہو گی۔

احسن اقبال پر نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ طور پر کرپشن کا الزام ہے اور انہوں نے بھی کرپشن انکوائری پرضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست جمع کرارکھی ہے۔

مزید خبریں :