03 فروری ، 2020
پاکستان میں چین کے سفیر کا کہنا ہے کہ مشکل گھڑی میں پاکستان کے اعتماد اور حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے چین میں 371 افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں اور 500 سے زائد مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین میں تمام تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں، دنیا کو اپنے اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں، پُر امید ہیں کہ اس وبا سے نمٹ لیں گے۔
یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ چین میں لاکھوں پاکستانی موجود ہیں جنہیں ہم اپنا ہی شہری سمجھتے ہیں، یقین دلاتے ہیں کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی ہر ممکن دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل صورت حال میں پاکستان کے اعتماد اور ساتھ دینے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
پاکستان آنے والے چینی باشندوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شہریوں کی بیرون ملک سفر کی حوصلہ افزائی نہیں کر رہے، پاکستان آنے والے 12 چینی باشندوں میں 4 بزنس مین بھی شامل ہیں، ان تمام افراد کو سخت اسکریننگ کے بعد سفر کی اجازت دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ چین سے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے لیکن 14 روز کی اسکریننگ کے بغیر کوئی بھی پاکستانی وطن نہیں آ سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے 7 مشتبہ کیسز سامنے آئے لیکن کسی میں بھی کورونا وائرس نہیں پایا گیا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ آج چین سے آنے والی پرواز کے مسافروں کا ائیرپورٹ پر جائزہ لیا لیکن کوئی ایسا مسافر نظر نہیں آیا جسے آبزرویشن میں رکھنے کی ضرورت ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص ممکن ہو گئی ہے، ائیرپورٹ پر روک تھام کے لیے مزید بہتر انتظامات کریں گے اور اسپتالوں میں بھی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔