دنیا
Time 04 فروری ، 2020

بھارتیوں نے گائے کے گوبر اور پیشاب میں کورونا وائرس کا علاج بھی دریافت کرلیا

گائے کے پیشاب اور گوبر کو جسم پر ملنے سے کورونا وائرس کا علاج ممکن ہے: بھارتی سوامی کی انوکھی منطق— فوٹو: فائل

بھارتی ہند انتہاپسند تنظیم ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چھاکرپانی مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ گائے کے پیشاب اور گوبر میں مہلک کورونا وائرس کا علاج موجود ہے۔

چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 300 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ہزاروں افراد اس سے متاثر ہیں۔

اِس مہلک وائرس سے امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے 25 ممالک متاثر ہوئے ہیں اور وہاں بھی سیکڑوں افراد متاثر ہیں۔

گزشتہ روز تھائی لینڈ کے ڈاکٹروں نے کورونا وائر س کا ابتدائی علاج دریافت کیا تھا لیکن اب بھارتی سوامی نے کورونا وائرس کا انوکھا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ہندو انتہاپسند تنظیم ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چھاکرپانی مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ گائے کے پیشاب اور گوبر کو جسم پر ملنے سے کورونا وائرس کا علاج ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اوم نما شیوے‘ پڑھ کر روز اپنے جسم پر گائے کا گوبر ملے گا تو وہ کورونا وائرس سے بالکل صحتیاب ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایک بھارتی افسر نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ گائے کا گوبر انہیں ایٹمی حملے کے بعد جوہری تابکاری کے اثرات سے محفوظ رکھے گا۔

مزید خبریں :