04 فروری ، 2020
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ امن کے لیے ہماری خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جب کوئی شریف آدمی بدمعاش بنتا ہے تو پھر اس سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں ہوتا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نریندر مودی پاکستان کو ملیا میٹ کرنے کی باتیں نہ کریں، ہم سربکف ہیں اور اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی، اگر آپ امن و محبت نہیں چاہتے تو پھر ہمیں لڑنا بھی آتا ہے، بھارت نے رات کے اندھیرے میں جہاز بھیجے لیکن ہم نے دن کی روشنی میں جواب دیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے آپ کو جو چائے پلائی تھی ابھی تک اس کی گرمائش محسوس کر رہے ہوں گے، اگر آپ آئندہ ایسی حرکت کریں گے تو یہ نہ سوچیں کہ پھر چائے پیش ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں شدت پسند حکومت مسلط ہے، بھارتی وزیر اعظم شدت پسند ہیں، ہماری نرمی اور امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جب کوئی شریف آدمی بدمعاش بنتا ہے تو پھر اس سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں ، اگر آپ امن نہیں چاہیں گے تو ہمیں پھر لڑنا بھی آتا ہے، دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں جو ہمیں کمزور سمجھنے کی کوشش کرے گا، اسے بھگتنا پڑے گا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک پر ہمارا دل رو رہا ہے، مودی حکومت نے 72 سال بعد دنیا کے مسلمانوں اور تمام اقوام کو بتا دیا کہ قائد اعظم بصیرت والے لیڈر تھے، کیا پاکستان نے کبھی کسی شدت پسند جماعت کو منتخب کیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں شدت پسند تنظیم برسر اقتدار ہے جو اپنے لوگوں پر ظلم کر رہی ہے، 200 دن ہونے والے ہیں، کشمیری بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں، خواجہ آصف کی تقریر پر تحفظات ہیں لیکن کشمیر پر ہم سب متفق ہیں۔
قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مہنگائی کے حوالے سے قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ منہگائی پر بحث سے ایوان کو معلوم ہو کہ معاملات کدھر جا رہے ہیں اور ہم کیا کرنا چاہ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے چین میں اب تک 21 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں لہٰذا پارلیمانی کمیٹی بنائی جو پاکستان میں مہلک وائرس کی روک تھام پر کام کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پر ایوان میں بات ہونی چاہیے، چین میں ہمارے لوگ ہیں، وہ یتیم تو نہیں، ہمارے اپنے بچے اور ریاست کے شہری ہیں، ہم نے چین سے اپنے شہریوں کو لانا یا وہیں رکھنا بہتر ہے، اس پر ایوان میں بات ہونی چاہیے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بریفنگ کے لیے ماہرین کو مدعو کیا جائے، اس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ فارن افیئرز کی کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی بیان جاری ہوگا۔
اس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ فارن کمیٹی کے اجلاس میں مشیرصحت اورماہرین کوبھی بلائیں گے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے۔