04 فروری ، 2020
خیبر پختونخوا (کے پی کے) حکومت نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی تکمیل کی ایک اور تاریخ دے دی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما اور کے پی کے کے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی آرٹی منصوبے کی تکمیل میں ابھی بھی کافی مشکلات ہیں،منصوبہ اپریل میں مکمل ہوجائے گا۔
اس سے قبل صوبائی وزیر نے پشاور بی آر ٹی منصوبہ مارچ میں مکمل ہونے کا بتایا تھا۔
شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ہم نے سپریم کورٹ میں بتایا ہے کہ بی آر ٹی پر کام جاری ہے اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 2021 تک کا معاہدہ ہے اور اگر کوئی انکوائری شروع ہوئی تو کام رک جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک مرتبہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے پھر اس کے بعد جو ادارہ چاہے اس پر تحقیقات کرلے۔
خیال رہے کہ 5 دسمبر 2019 کو پشاور ہائیکورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو 45 روز کے اندر پشاور بی آر ٹی انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے ہائیکورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کے بعد گزشتہ روز عدالت عظمیٰ نے ایف آئی اے کو تحقیقات سے روک دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں دوران سماعت جسٹس مظہر عالم خیل نے صوبائی حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ منصوبہ 2017 میں شروع ہوا، تکمیل کی مدت 6 ماہ تھی، اب تک کیوں مکمل نہیں ہوا؟
وکیل کے پی کے نے مؤقف اختیار کیا کہ منصوبے کے ڈیزائن میں متعدد بار تبدیلی کرنا پڑی جس سے تاخیر ہوئی، ہائیکورٹ نے ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلہ دیا اور جو فیصلہ دیا وہ درخواست گزار نے استدعا کی ہی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ پشاور میں ٹرانسپورٹ کا منصوبہ بی آر ٹی تحریک انصاف کے گزشتہ دورِ حکومت میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے دور میں شروع ہوا جو کئی تاریخوں کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے۔
اکتوبر 2017 میں شروع ہونے والے اس منصوبے کو کے پی کے حکومت نے 6 ماہ کے اندر مکمل کرنے کا دعویٰ کیا تھا جب کہ منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 49 ارب روپے لگایا گیا جو اب 60 ارب روپے سے بھی تجاوز کرچکا ہے۔